سہیل عالم

ایک اہم مسئلہ
تحریر۔ سہیل عالم

 

سوشل میڈیا بیشک ایک خبر کا ذریعہ ہے اور ہمیشہ سے وقتاً فوقتاً ھمیں حالات و واقعات سے آگاہ کرتا رہتا ہے علمی دنیا اور ہو يا سياسی واقعات کرنٹ افئیرز ہو یا علاقائی مسائل سب سوشل میڈیا پے اپڈیٹ ہوتی رہتی ہے۔۔

 

 

ہمیشہ سے سماجی ویب سائٹ فیس بک سے وابستگی رہی ہے اور دن میں جب بھی ٹائم ملے کھول کے اپنے دوستوں اور وطن کے حالات کے بارے میں پڑتا رہتا ہن۔ اج تھوڑا سا مصروف دن تھا کافی ٹائم بعد سوشل میڈیا کی طرف راغب ہوا ٹائم ملتے ہی سمجی ویب سائٹ فیس بک اوپن کی کیوں کی جی بی میں کے تمام اپڈیٹس دیکھنے کو ملتی ہیں۔

 

 

فیس بُک کھولتے ہی دوستوں کے اپڈیٹس دکھ کے پریشانی ہوئی ہر کسی کے پوسٹ میں رسٹ ان پیس  لکھا ہوا تھا ۔۔ تھوڑی سی ڈیٹیل میں پڑھا تو معلوم ہوا کہ مختلف علاقوں میں کم سن بچوں نے جان کی بازی ہاری ہے،

 

 

وقت اور حالات کے ساتھ مقابلہ نہیں کر سکے ہیں اور اپنی جان کو گوانا ہی اس مصیبت سے چھٹکارا سمجھا ہے۔۔۔ کیا ہمیں اس کی بنیادی وجہ  کو سمجھنا ضروری نہیں۔ چند وجوہات جو میرے مطابق درجہ ذیل ہیں۔۔
اسکولوں میں کم نمبر لانے والے طلبہ و طالبات۔۔۔

 

ہمیشہ سے استادوں کی طرف سے وہ سٹوڈنٹس دماغی توازن کا شکار ہوئے ہیں جنہوں نے کلاس میں کم نمبز لیے اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوئے ہیں اور چاھتے ہوئے بھی پڑھائی سے کنارہ کشi اختیار کی ہے۔۔
والدین کی طرف سے سختی۔۔۔

 

بچوں کو رزلٹ کارڈ لے کے گھر جانا بھی ایک اذیت سے کم نہیں کیوں کہ گھر والے بھی بچوں کی راہ تکتے ہیں اور اپنے بچے کو دوسرے سے آگے دیکھنا چاھتے ھیں۔۔ اگر بچہ دوسرے سے تھوڑا بھی پیچھے ہے تو اس کو اتنا سناتے ہیں کی اس کے پاس اور کوئی حل نہیں ہوتا۔۔۔
معاشرے کے لوگ۔۔۔

 

جب بھی بچوں کا رزلٹ آئے محلے ، رشتدار اور دوست وغیرہ فرسٹ انے والے طلبات کو مبارک باد سے نوازتے ہیں اور کم نمبرز انے والوں کو ہمشہ تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنی ہار وہی تسلیم کرتے ہے ۔۔۔۔
ہمیں ہمیشہ سوچنا چائیے کی گلگت بلتستان میں ہمرا معاشرہ خودکشی  کا سبب ہے۔

 

۔ کیوں طلبات خود کُشی پے اتر اتے ہیں۔۔بہت کم ایسے سٹوڈنٹس ہیں جو گھریلو مسئلوں کا شکار ہیں اور زیادہ تر اپنی تعلیمی ناکامیوں کی وجہ سے زندگی کی حار کو تسلیم کر لیتے ہیں۔۔

 

یہ ایک اہم مسئلہ ہے کیا ہمیں اس سوچ کو چنج کرنے کی ضرورت ہے ۔۔۔ جس کی وجہ سے ہم ہمیشہ اپنوں کو کھو دیتے ہیں۔۔۔

 

 

ایک سوالیہ نشان ہمارے لیے ہے ؟؟؟
شکریہ
سہیل عالم

شئیر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں