ولادی میر پوٹین صدارت سے فارغ انٹرنیشنل جوڈو فیڈریشن نے روسی صدر کو صدارت سے ہٹا دیا

ہنزہ ۔(مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن)انٹرنیشنل جوڈو فیڈریشن (آئی جے ایف) نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کو اعزازی صدرارت کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

 

نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق انٹرنیشنل جوڈو فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یوکرین پر کیے جانے والے حملے کے بعد ولادی میر پیوٹن کو فیڈریشن کی اعزازی صدارت اور سفیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

 

 

 

دوسری جانب روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے نیٹو ممالک کے اعلیٰ حکام کے جارحانہ بیانیات کے بعد نیوکلیئر ڈیٹرنس فورس کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں کمی کے بجائے اس میں شدت آرہی ہے۔ حالانکہ گزشتہ روز یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی کی جانب سے روس کو مذاکرات کی پیشکش کی گئی تھی جسے روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اسے تسلیم کرتے ہوئے اپنے اتحادی ملک بیلاروس میں مذاکرات کے لیے ایک وفد بھیج دیا تاہم یوکرین کے صدر نے بیلاروس میں مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی۔

 

 

روسی میڈیا ’آر ٹی‘ کی رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو ممالک کی جانب سے جارحانہ بیانات کے بعد اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی نیوکلیئر ڈیٹرنس فورس کو ہائی الرٹ کردیں۔روسی صدر نے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور چیف آف دی جنرل اسٹاف کے ساتھ ہونے والی اہم ملاقات کے دوران اپنی فوج کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ نیٹو ممالک کے اعلیٰ حکام کی جانب سے ہمارے ملک کے خلاف جارحانہ بیانات دیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے میں اپنی فوج کو حکم دیتا ہوں کہ وہ نیوکلیئر ڈیٹرنس فورس کو ہائی الرٹ رکھیں۔

 

 

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے تمام ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین کے معاملے میں مداخلت کرنے سے گریز کریں ورنہ وہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک صرف ہمارے خلاف معاشی اقدامات نہیں کررہے بلکہ مغربی اتحادی ممالک کی جانب سے روس کے خلاف سخت بیانات بھی دیے جارہے ہیں۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے روسی صدر کے اس فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ولادی میر پیوٹن کی جانب سے اس جنگ کو روکنے کے بجائے مسلسل تیز کرنے کے اقدامات کررہے ہیںجو ناقابل قبول ہیں اور ہمیں روسی صدر کے اس عمل کی سختی سے مذمت کرنا ہوگی۔

 

یہ بھی پڑھیے ۔

 

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کادورہ روس پے پاکستان میں کچھ مغربی آقاوں کی خوشنودی کے کے لیے حدف تنقید بناتے ہیں۔ درحقیقت وزیر اعظم پاکستان کا دورہ روس طے تھا

 

دوسری جانب عالمی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر کے اس فیصلے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور ولادی میر پیوٹن یوکرین پر ایٹمی ہتھیار گرانے کی تیاری کررہے ہیں۔خیال رہے روسی فوج نے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیو میں قدرتی گیس کی پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا ہےجب کہ یوکرین کے صدر ولادی میرزیلنسکی نے ایک انٹریو میں کہا ہے کہ گذشتہ رات بہت سخت تھی جس میں شہری تنصیبات اور اہداف کو نشانہ بنایا گیا جن میں ایمبولینس گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

 

 

ادھر یوکرین کی نائب وزیر دفاع نے روس کے 4300 فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں روس کے تقریباً 146 ٹینک، 27 طیارے اور 26 ہیلی کاپٹر تباہ ہو چکے ہیں تاہم اس دعویٰ کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

شئیر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں