ہنزہ ۔ (بیورو رپورٹ ) فرنگی اور اور ڈوگرہ قانون ہمیں منظور ہے ۔ اگر گلگت بلتستان کو صوبہ بنا نا ہے تو پہلے ہنزہ کو اپنی جغرافیاٸی حصہ ہو ہنزہ کے عوا م کو واپس کیا جاٸیے ۔ گنش سے دریا کے ہنزہ طرف ساٸیڈ ہمارا ہے چھلت , گواچی , نومل , کنوداس , سکارکوٸی تا غذر سرحدہنزہ کا حصہ ہے ۔ کنواداس پرانا پل سے کنوداس سابق ریاست ہنزہ کا حصہ ہے اپنے حقوق کے حصول کے لیے سیر یم کورٹ وہاں انصاف نہیں ملا تو انٹر نیشل کورٹ آف جسٹس کا دروازہ بھی کھٹکاینگے ۔ دوھنگ دس کے چوٹی کے اوپر پانی کا بہاو ہنزہ کی طرف آتاوہ ہنزہ کا حصہ ہے اس طرف بارش پانی جانے والا علاقہ نگر کا ہے ۔ عوام ہنزہ میر ے اس مہیم میرے ساتھ ہیں یہ باتین ہنزہ کے سنیر ساسی  رہنما  سابق چیرمین یونین کونسل  دینار خان نے ہنزہ آن لاٸن نیوز نیٹ ورک سے ہنزہ فارم میں گفتگوکرتے ہوٸیے کہا انہوں نے کہا کہ میر صفدر خان کے وقت تک یرقن سے سابق اشکومل (غذر) تک ہنزہ کی سرحدہے ۔ انگریزوں کے قبضے کے بعدہنزہ کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے گیے ۔ ہم اپنی جغرافیاٸی سرحد وں اور علاقوں کی دوبارہ ہنزہ میں شامل کرنے کے لیے سرگروم ہیں ۔چین نے میرصفدر خان کو آباد کیا اس لیے چین سے ہمیں کوٸی شکوہ نہیں ہے ۔ اور حکومت پاکستان اور میر آف ہنزہ نے عوام کی خواہش پر وہ حصہ چین کو کچھ شراٸط پر دیا ہے ۔

شئیر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں